بیٹنگ…
محض ایک تفریحی کھیل نہیں بلکہ ایک بڑی لت!
بیٹنگ یا جوا دنیا بھر میں تفریح اور منافع کے لیے کھیلا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسے صرف انٹرٹینمنٹ کے طور پر لیتے ہیں، لیکن بعض افراد اسے ایک مضبوط عادت بنا لیتے ہیں اور پھر ذاتی اور مالی نقصانات کا سامنا کرتے ہیں۔ اگر بیٹنگ کبھی کبھار کی جائے تو یہ کوئی ذہنی بیماری نہیں، لیکن جب یہ ایک قابو سے باہر عادت بن جائے تو ماہرین نفسیات اسے “گیمبلنگ ڈس آرڈر” (Gambling Disorder) کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں، بیٹنگ اور جوے کی لت نوجوانوں میں خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ ابتدا میں، لوگ اسے “ایک معمولی تفریح” سمجھتے ہیں، مگر آہستہ آہستہ یہ پوری زندگی تباہ کرنے والی خطرناک راہ بن سکتی ہے۔ اسپورٹس بیٹنگ، آن لائن کیسینوز، اور گیمنگ بیٹس جیسے جوے کی مختلف اقسام نوجوانوں کو اپنی طرف بہت زیادہ راغب کر رہی ہیں۔
بیٹنگ کی عادت بننے کے مراحل:
- ابتدائی تجربہ: لوگ اپنے دوستوں کے دباؤ یا دلچسپی کی وجہ سے بیٹنگ یا جوے کی شروعات کرتے ہیں۔
- تفریحی مرحلہ: آہستہ آہستہ، تقریبات، شادیوں، کالج فنکشنز، چھٹیوں یا دوستوں کی ملاقاتوں میں بیٹنگ کی سرگرمیاں بڑھنے لگتی ہیں۔
- لت بننے کا مرحلہ: کچھ لوگ بیٹنگ کو عادت بنا لیتے ہیں اور روزانہ اس میں وقت گزارنے لگتے ہیں۔ اگر وہ کچھ دیر بیٹنگ نہ کریں تو بے چینی محسوس کرتے ہیں اور بار بار اس جال میں پھنس جاتے ہیں۔ اس مرحلے پر، اس عادت سے نکلنے کی کوشش کرنا اکثر ناکام ہو جاتا ہے۔
بیٹنگ کے متاثرین میں پائے جانے والے علامات:
- خود پر قابو نہ رکھ پانا – بیٹنگ چھوڑنے کی کوشش کے باوجود بار بار اس میں شامل ہونا۔
- ہمیشہ بیٹنگ کے بارے میں سوچنا – پچھلی جیت یا ہار کے بارے میں بار بار یاد کرنا۔
- زیادہ رقم لگانا – زیادہ داؤ لگا کر مزید جوش و خروش پیدا کرنا۔
- نقصان کی تلافی کی کوشش کرنا – ہارے ہوئے پیسے واپس جیتنے کے لیے مزید رقم لگانا۔
- گھر والوں سے جھوٹ بولنا – بیٹنگ کے بارے میں اہل خانہ سے جھوٹ بولنا یا چھپانا۔
- قرض لینا یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونا – بیٹنگ کے لیے ادھار لینا یا چوری جیسے غلط راستے اپنانا۔
- ذاتی زندگی پر منفی اثرات – خاندانی، ملازمت اور صحت کے مسائل کا سامنا کرنا۔
بیٹنگ کے نتیجے میں مالی بحران اور خودکشی کے واقعات
- مالی نقصان اور قرض کا بوجھ:
بہت سے نوجوان آن لائن گیمنگ، اسپورٹس بیٹنگ، اور کیسینو بیٹنگ میں ملوث ہو رہے ہیں۔ ابتدا میں جیتنے کی خوشی میں وہ مزید پیسے لگاتے ہیں، لیکن جب وہ ہار جاتے ہیں تو اپنی ہار کی تلافی کے لیے مزید بیٹنگ کرتے ہیں۔ اس طرح وہ قرض میں ڈوب جاتے ہیں، اور بعض اوقات خودکشی جیسے انتہائی قدم اٹھا لیتے ہیں۔
- ذہنی دباؤ اور ڈپریشن:
بیٹنگ میں ہمیشہ جیتنے کا امکان نہیں ہوتا۔ ہارنے پر مایوسی، ذہنی تناؤ، اور خوداعتمادی میں کمی آتی ہے۔ یہ سب ڈپریشن (Depression)، ذہنی بے چینی (Anxiety)، اور دماغی صحت کے دیگر مسائل کو جنم دیتا ہے، جس کی وجہ سے کچھ لوگ خودکشی کی راہ اپناتے ہیں۔
- خاندانی تعلقات پر اثر:
جوے کی لت سے والدین، دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ جھگڑے بڑھ جاتے ہیں۔ پیسے کے لیے دھوکہ دہی اور جھوٹ عام ہو جاتا ہے۔ جب گھر والے بیٹنگ روکنے کی سختی کرتے ہیں تو بعض نوجوان مایوسی میں خطرناک فیصلے کر لیتے ہیں۔
- غیر قانونی قرض دہندگان کی ہراسانی:
بہت سے نوجوان بینکوں کے بجائے نجی قرض دہندگان سے ادھار لیتے ہیں۔ جب وہ قرض واپس نہیں کر پاتے تو انہیں مالی، ذہنی اور جسمانی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے بعض افراد خودکشی جیسے انتہائی فیصلے کرتے ہیں۔
- منشیات کا استعمال اور خودکشی:
کچھ لوگ بیٹنگ میں ہار کے دکھ کو بھلانے کے لیے شراب اور منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں صحت خراب ہوتی ہے اور بعض اوقات خودکشی کے واقعات پیش آتے ہیں۔
- غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا خطرہ:
کچھ لوگ ہارے ہوئے پیسے واپس حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طریقے اپنانے لگتے ہیں۔ یہ راستہ مستقبل میں ان کی زندگی برباد کر سکتا ہے۔
بیٹنگ کے مسئلے کا حل:
- حکومتی کنٹرول:
بیٹنگ کو روکنے کے لیے حکومت کو سخت قوانین بنانے چاہئیں۔ چونکہ بہت سی کمپنیاں ملک سے باہر کام کرتی ہیں، اس لیے اس کا مکمل کنٹرول ریاستی حکومتوں کے لیے مشکل ہے۔ لہٰذا، مرکزی سطح پر سخت قوانین بنانا ضروری ہے۔
- ذہنی صحت کی آگاہی:
اسکولوں، کالجوں اور دیگر اداروں میں جوے کے نقصانات پر آگاہی مہم چلانی چاہیے تاکہ نوجوانوں کو اس خطرناک عادت سے بچایا جا سکے۔
- خاندانی اور سماجی مدد:
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے رویے پر نظر رکھیں۔ اگر کسی میں بیٹنگ کی عادت نظر آئے تو فوری طور پر اس کی مدد کریں اور اگر ضروری ہو تو ماہرینِ نفسیات سے رجوع کریں۔
- مالی شعور بیدار کرنا:
نوجوانوں کو بچت اور پیسے کے دانشمندانہ استعمال کے بارے میں تعلیم دی جانی چاہیے تاکہ وہ غیر ضروری طور پر بیٹنگ جیسے خطرناک کام میں ملوث نہ ہوں۔
- نوجوانوں کے لیے متبادل سرگرمیاں:
نوجوانوں کو کھیل، تعلیمی مواقع اور مثبت تفریح کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں تاکہ وہ بیٹنگ کے بجائے دیگر تعمیری سرگرمیوں میں مشغول رہیں۔
بیٹنگ ایک تفریحی کھیل سے شروع ہو کر زندگی کو برباد کرنے والی خطرناک لت بن سکتی ہے۔ نوجوان مالی دباؤ اور ذہنی پریشانی برداشت نہ کر سکنے کی وجہ سے خودکشی جیسے انتہائی اقدامات کر رہے ہیں۔ حکومت، والدین، تعلیمی ادارے، سماجی تنظیمیں، اور ماہرینِ نفسیات کو مل کر اس بیٹنگ کی لعنت کے خلاف بیداری مہم چلانی چاہیے۔ یاد رکھیں، بیٹنگ صرف ایک کھیل نہیں، بلکہ ایک زہریلا سانپ ہے جو زندگی کو برباد کر دیتا ہے۔ ہمیں ذمہ داری کے ساتھ سوچنا ہوگا اور اپنی نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچانا ہوگا۔
ڈاکٹر بی۔ کیشولو، ایم ڈی (نفسیات)
چیئرمین: تلنگانہ انٹلیکچوئلز ایسوسی ایشن
📞 85010 61659